وش ویب: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان جو گذشتہ نصف صدی سے زائد عرصے سے ملک کے دیگر صوبوں کو قدرتی گیس فراہم کر رہا ہے لیکن اسکے باوجود اس کے اپنے متعدد اضلاع آج بھی گیس کی سہولت سے محروم ہیں.
اس افسوسناک صورتحال کی بہتری کیلئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر مروج سسٹم میں گیس سے محروم اضلاع کو شامل کرنا مشکل ہے تو متبادل کے طور پر ایل پی جی (LPG) گیس کی فراہمی کا بندوبست کرنا لازمی ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاس کوئٹہ میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے جی ایم فاروق احمد خان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے صوبے میں گیس کی فراہمی کی صورتحال اور گیس صارفین کی شکایات کے حوالے سے بریفنگ دی. گورنر بلوچستان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ سردی کے موسم میں گیس کا استعمال تو زیادہ ہوتا ہے لیکن گرمی کے موسم میں گیس کی لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے.
انہوں نے کہا کہ بیشتر صارفین کی جانب اوور بلنگ کی شکایات عام ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پرانے گیس میٹرز کے مقابلے میں نئے لگائے گئے گیس میٹرز کی رفتار غیرمعمولی طور پر زیادہ ہے. گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کی. گورنر بلوچستان نے کہا کہ سردی کے موسم میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گیس کے حوالے سے جان لیوا حادثات بھی کبھی کبھار رونما ہوتے ہیں. ان حادثات کی روک تھام کیلئے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے جانے چاہیے. اسکے ساتھ ہی عوامی شعور و آگہی کی بھرپور مہم بھی چلائی جانی چاہیے. گورنر بلوچستان نے کہا دیگر صوبوں کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے بلوچستان کا پچھلے کئی عشروں میں ایک اچھے سہولت کار کا کردار رہا ہے لہذا بلوچستان کے عوام کو اس معاملے میں خصوصی رعایت دینی چاہیے۔