وش ویب: وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں عبد الحئی بلوچ کے اہلخانہ نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ضلع آواران گزشتہ کئی عرصے سے غیر یقینی صورتحال سے گزر رہا ہے۔ ضلع آواران کے حالات میں دن بدن مزید بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ نامعلوم افراد عام شہریوں کو اغوا کر کے ، بے پناہ تشدد کرکے، ذہنی مریض بنا کر چھوڑ دیتے ہیں۔عبد الحئی بلوچ کو جو کہ ایک آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ ہے، 1 جون کو مبینہ طور پر اغواء کرکے لاپتہ کردیا گیا ہے ۔پولیس اور لیویز سمیت سول انتظامیہ اس معاملے میں تسلیاں دینے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے۔چونتیس 34 روز گزر جانے کے باوجود عبد الحئی بلوچ کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عبد الحئی بلوچ اپنے گھر کا واحد کفیل ہے جس کی تنخواہ سے اس کے اہلخانہ اپنا گزر بسر کرتے تھے ۔ہمارا خدشہ ہے کہ عبد الحئی بلوچ کی جان کو خطرہ ہے۔ عبد الحئی بلوچ کے اہل خانہ نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ عبد الحئی بلوچ کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر وہ قصوروار ہے تو اس کو عدالت میں پیش کرکے سزا دی جائے۔