//

صحافی نصراللہ گڈانی قتل کیس: خالد لونڈ اور ان کے دو بیٹوں نور محمد اور شہباز لونڈ کی 15 روزہ حفاظتی ضمانت منظور !

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب:سندھ ہائی کورٹ نے صحافی نصراللہ گڈانی قتل کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی خالد لونڈ اور ان کے دو بیٹوں نور محمد اور شہباز لونڈ کی 15 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔میر پور ماتھیلو کے مقتول صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس شفیع صدیقی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نےسماعت کی۔ایم این اے خالد لونڈ اور ان کے بیٹے نور محمد لونڈ حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچے، عدالت عالیہ نے درخواست پر سماعت کے بعد خالد لونڈ اور ان دو بیٹوں نور محمد اور شہباز لونڈ کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔سندھ ہائی کورٹ نے 15 دن میں ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کردی جب کہ ملزمان کی واپسی پر وکلا نے شدید نعرے بازی کی اور اس دوران وکلا اور ملزمان کی حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔یاد رہے کہ 35سالہ رپورٹر نصراللہ گڈانی گزشتہ کئی سال سے سندھ زبان کے اخبار ’عوامی آواز‘ سے وابستہ تھے اور سوشل میڈیا پر عوامی مسائل کے حوالے سے آواز انتہائی سرگرم تھے۔وہ اپنی ویڈیوز اور خبروں میں اندرون سندھ عوام کو درپیش مسائل، جاگیردارانہ نظام کی جانب سے عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم کے خلاف کھل کر آواز اٹھاتے تھے۔21 مئی کو ان کے آبائی شہر میرپور ماتھیلو میں موٹر سائیکل سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کر کے زخمی کردیا تھا جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔انہیں پہلے علاج کے لیے رحیم یار خان کے شیخ زید ہسپتال اور پھر کراچی منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔ڈی آئی جی سکھر سید پیر محمد شاہ نے حملے کی تحقیقات کے لیے 5رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی تھی جب کہ 9 جون کو نصراللہ گڈانی کے قتل میں مطلوب مرکزی ملزم اصغر لُنڈ کو گرفتار کرکے واردات میں استعمال کی گئی موٹرسائیکل، اسلحہ اور موبائل فون بھی برآمد کر لیے تھے۔ایس ایس پی گھوٹکی سمیر نور چنہ نے ایس ایس پی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 19 روز قبل میرپورماتھیلو میں گھات لگا کر شہید کیے گئے صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم اصغر لُنڈ کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے موٹر سائیکل، اسلحہ، موبائل فون برآمد کر لئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے لیکن ابھی تک قتل کی وجہ سامنے نہیں آسکی اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، ملزم کے دو ساتھیوں عبداللہ لُنڈ اور برکت لُنڈ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »