وش ویب : حکومت نے بادینی بارڈر کھولنے کا فیصلہ کر لیا، تجارت اب بادینی بارڈر سے ہوگی۔
اعلامیہ کے مطابق اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت میں ہوئی ہے اور ضلع قلعہ سیف اللہ میں واقع بادینی سرحدی کراسنگ پوائنٹ کو مکمل طور پر فعال کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت اور لوگوں کی آمد و رفت کو آسان بنایا جا سکے، اعلامیہ کے مطابق حالیہ مہینوں میں بادینی کراسنگ پوائنٹ کو غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کے لئے اس کا باقاعدہ استعمال کیا گیا تھا، تاہم تجارت کے مقاصد کے لئے کراسنگ پوائنٹ کو طور پر مکمل استعمال کرنا باقی ہے، افغان سرحد پر ایک دستاویزی نظام ون ڈاکومنٹ رجیم نفاذ کیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں چمن بارڈر پر تعطل ہے جہاں نہ صرف افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کافی عرصے سے بری طرح متاثر ہو رہی ہے بلکہ لوگوں کی نقل و حرکت بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس صورتحال کا حل نکالنے اور تجارت اور نقل و حرکت کو بلا تعطل یقینی بنانے کے لئے حکومت نے بادینی کراسنگ پوائنٹ کو متبادل راستے کے طور پر فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چونکہ ون ڈاکیومنٹ رجیم (ODR) کے نفاذ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ہے، اور چمن بارڈر پر صورتحال کچھ مدت کے لیے غیر یقینی رہ سکتی ہے۔ اس لیے تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت دونوں کے لیے ایک متبادل راستے کو جلد از جلد استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔