//

بلوچستان میں ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب: بلو چستان میں ایڈز کا مرض عوام میں شعور و آگاہی نہ ہونے کے باعث تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی وجہ سے اس کے مریضوں میں روز بروز تشویشناک حد تک اضافہ ہورہا ہے .

بلو چستا ن ایڈ ز کنٹرول پروگرم کے اعداد شمار کے مطابق گزشتہ سال مجموعی طو ر پر ایڈ ز کے 7ہزار جبکہ کو ئٹہ شہر میں 2ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ڈ ہو ئے جن میں ایک ہزار سے زائد مرد جبکہ 472خواتین،99بچے، اور 36ٹرانس جینڈر شامل ہیں۔یہ بات ہیلتھ اینڈ رورل ڈیویلپمنٹ (ہارڈ) بلو چستان کے زیراہتمام صحافیوں کیلئے ایڈزکی رپورٹنگ کے حوالے سے منعقدہ آگاہی سیشن سے ہارڈبلوچستان کے سربراہ ضیاءبلوچ کا کہنا تھا کہ صوبے میں 2023میں 2358کیسز سامنے آئے، جبکہ بلو چستان کے 6کو ئٹہ، تربت، گوادر، لورالائی، شیر انی، اور نصیر آباد ہائی رسک ہیں ۔

تر بت میں 339رجسٹرڈ مریض ہیںجن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ایڈزکنٹرول پروگرام کے تحت بلو چستان کے 36اضلاع میں سے صرف 5اضلاع میں ایڈ ز کے مریضوں کیلئے سینٹرز بنائے گئے ہیں جوانتہائی کم ہیں اوریہ سینٹرز کو ئٹہ، تربت، ڈیرہ مراد جمالی اور حب میں بنا ئے گئے ہیں۔اس موقع پر صحافیوں منظوربلوچ، ظفربلوچ، میربہرام بلوچ، بہرام لہڑی ، یحییٰ ریکی، سلام خان، ریاض بلوچ نے کہا کہ عوام میں شعور اور آگاہی میں کمی کی وجہ سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے ایڈز سے متاثرہ مریض بھی معاشرے کا حصہ ہیں انہیں بھی جینے کا حق ہے ہمیں احتیاطی تدابیر کو اختیار کر تے ہو ئے ان کا خیال رکھنا چاہئے بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں اس مرض کو عیب سمجھا جا تا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ افراد ٹیسٹ کرانے کی بجا ئے مرض کو چھپا لیتے ہےں اور یہ مرض ایک متاثرہ شخص سے دوسرے شخص میں با آسانی پھیل جا تا ہے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »