وش ویب : نصیرآباد کے زمینداروں اور کسانوں کو محکمہ فوڈ کی جانب سے باردانہ نہ ملنے کے خلاف زمیندار سراپائے احتجاج بن کر پٹ فیڈر پل کے مقام پر قومی شاہراہ کو بلاک کردیا احتجاج کے باعث شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی
نصیرآباد کے زمینداروں اور کسانوں نے سرکردہ محمد صدیق کی قیادت میں چھوٹے زمینداروں کو باردانہ نہ ملنے کے خلاف پٹ فیڈر کینال پل پر رکاوٹیں کھڑی کرکے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو بلاک کردیا جس کے باعث شدید گرمی میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں.
احتجاجی شرکاء کا کہنا تھا کہ نصیرأباد میں اس سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے محکمہ فوڈ بلوچستان کی جانب سے گندم خریداری مراکز قائم کیئے گئے ہیں مگر زمینداروں اور کسانوں سے گندم خریدنے کے بجائے بیوپاریوں اور مل اونرز کو فی باردانہ 2200 روپے میں فروخت کرکے ان سے گندم خریدی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ کرپٹ صوبائی سیکریٹری فوڈ اور گندم خریداری پروجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ کو جب تک نہیں ہٹایا جاتا اس وقت تک قومی شاہراہ کو بلاک رکھا جائے گا دوسری جانب کسانوں اور زمینداروں کے احتجاج کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے مسافر مرد خواتین بچے اور بوڑھے سخت گرمی میں پنپنے پر مجبور ہیں