//

بلوچستان ہائی کورٹ کا صحافی اور سرکاری ملازمت کرنے والوں کیخلاف کاروائی کا حکم

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب:بلوچستان میں صحافت اور سرکاری ملازمت کرنے والوں کیخلاف دائر آئنی پٹیشن پر بلوچستان ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا.
تفصیلات کی مطابق سرکاری ملازمت اور صحافت ایک ساتھ کرنے والے با اثر سرکاری ملازمان کے کیخلاف بلوچستان ہائی کورٹ میں لورلائی سے تعلق رکھنے والے صحافی پیر محمد کاکڑ نے آئنی پیٹیشن دائر کی تھی۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہان تھا کہ متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافی جو کہ سرکاری ملازمت کرتے ہیں وہ میس کنڈکٹ کے زمرے میں آتے ہیں ان کیخلاف سخت کاروائی کی جائے۔
انکا کہنا تھا کہ آئین کی آرٹیکل کنڈکٹ رول 1979 سیکشن 16 اور بیڈا ایکٹ 2011 کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم یا صحافی دونوں شعبوں سے ایک وقت میں وابستہ نہیں ہوسکتا.
اس فیصلے کے بعد صوبے کے حقیقی صحافی کے درمیاں ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی، انہوں نے عدلیہ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ان بااثر افراد کے خلاف جلد از جلد کارروائی کی جائے گی اور پریس کلبس سے ان کی رکنیت اور ایکریڈیشن کارڈ ختم کر دیئے جائینگے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »