//

تربت میں ڈینگی کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع افسوس ناک ہے،ینگ ڈاکٹرز

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

کوئٹہ(وش ویب):تربت میں ڈینگی کی وجہ سے چودہ 14قیمتی جانوں کا ضیاع افسوس ناک ہے
تازہ ترین صورتِحال کے مطابق تین ہزار سات سو 3700کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور کیسز کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہیں علاج و معالجے کی بہتر سہولیات نہ ہونے کے وجہ سے غریب عوام بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت ایمرجنسی بنیادوں پر ڈینگی وبا کی روک تام کے لئے فوری اقدمات کریں تاکہ قیمتی جانوں کے ضیاع کا روک تام ممکن ہو سکے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر صبور احمد کے مطابق تربت میں ڈینگی کی وبا شدت اختیار کر چکی ہے ہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کل تین ہزار سات سو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے چودہ (14) قیمتی جانیں لقمہ اجل بن چکی ہے ۔ علاج و معالجے کی بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مزید قیمتی جانیں ضایع ہو سکتی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق تربت کے غریب عوام کو ڈینگی سے بچا کی ادویات اور دیگر ساز و سامان کے فراہمی میں شدید کا کمی کا سامنا ہے ۔ محکمہ صحت تربت کے عوام کو درکار ادوایات فورا مہیا کریں ہسپتالوں میں علاج و معالجے کے لئے اسپیشل ڈیسک اور وارڈز کا بندوبست کیا جائے گندے پانی کے تالابوں پر مچھر مار سپرے کرائیں اور عوامی آگاہی کے لئے میڈیا کی مدد سے آگاہی مہم شروع کیا جائے ڈاکٹر صبور احمد نے مزید کہا کہ وائی ڈی اے بلوچستان تمام حکومتی اداروں کے عہدیدران بشمول وزیر اعلی بلوچستان ، چیف سکریٹری ، وزیرِ صحت ،سکریٹری صحت ، اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے مطالبہ کرتی ہیں کہ تربت میں ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے تمام وسائل بروئے کار لائے تاکہ وبا کی روک تام اور قیمتی جانوں کے ضیاع کا روک تام ممکن ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »