//

اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے ہم سی پیک روڑ کو بھی احتجاجابند کردینگے،شرکاء

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

پنجگور : بارڈر بچاؤ تحریک ، آل پارٹیز , پَنجْگُور سول سوسائٹی , انجمن تاجران کی جانب سے پاک ایران بارڈر پر اتوار کی اضافی چھٹی اور گاڑیوں کی لسٹ میں کٹوتی کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی اورڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا، ریلی اور دھرنے میں بارڈر بچاؤ تحریک، آل پارٹیز کاروباری طبقہ سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی .

تفصیلات کے مطابق پنجگور سے متصل ایرانی بارڈر پر اتوار کی اضافی چھٹی اور لسٹ میں گاڑیوں کی تعداد کم کرنے کے خلاف بارڈر بچاؤ تحریک پنجگور نے باقاعدہ احتجاج کا آغاز کیا اس سلسلے میں گزشتہ دنوں بارڈر بچاؤ تحریک کی جانب سے ایک جرگے کا انعقاد کیا گیا تھا،جس میں آل پارٹیز، انجمن تاجران اور بارڈر سے وابستہ کاروباری لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی تھی، جرگہ میں بارڈر کے حوالے سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ چونکہ پورے علاقے کی معیشت اور کاروبار اسی بارڈر سے منسلک ہے، یہ کسی فرد یا پارٹی کا مسئلہ نہیں لاکھوں افراد کے روزگار کا مسئلہ ہے . مذکورہ جرگے میں موجود تمام مکتبہ فکر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بارڈر کے روزگار پر قدغن لگانے کے خلاف ہم ایک پلیٹ فارم پر متحد و منظم ہیں اگر بارڈر کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تو پر امن اور جمہوری انداز میں مشترکہ طور پر تحریک چلائیں گے،

بارڈر بچاؤ تحریک کا مطالبہ ہے کہ اتوار کی چھٹی کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے، لسٹ میں گاڑیوں کی تعداد میں کمی دور کی جائے، ریلی بسم اللہ چوک سے شروع ہوئی جو مختلف شاہراؤں سے ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پنجگور آفس کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا گیا . اسسٹنٹ کمشنر پنجگور نے دھرنے کے شرکاء سے ملاقات کی اور انکے مطالبات اعلی حکام تک پہنچانے اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کے بعد شرکاء نے دھرنا ختم کیا.

علاوہ ازیں بارڈر بچاؤ تحریک کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ بدھ کے روز بارڈر بچاؤ تحریک اور آل پارٹیز، سول سوسائٹی، انجمن تاجران کا ایک مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا، بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں بارڈر سے منسلک دوسرے علاقوں سے رابطہ کیا جائیگا، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے ہم سی پیک روڑ کو بھی احتجاجابند کردینگے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »