وش ویب:بلوچستان میں گندم کی خریداری کٹھائی میں پڑگئی ۔ تمام تر انتظامات مکمل ہونے کے باوجود گندم کی خریداری شروع نہیں ہو سکی ۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں گندم کی خریداری کٹھائی میں پڑگئی ۔ تمام تر انتظامات مکمل ہونے کے باوجود گندم کی خریداری شروع نہیں ہو سکی. پروجیکٹ ڈایئریکٹر تاج محمد حریفال کی تعیناتی کو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود خریداری کا عمل شروع نہیں ہوسکا ۔ نصیر آباد سے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ خوراک کا بیشتر عملہ خریداری میں جانے سے قاصر ہے اور اس کی وجہ اعلی حکام کی جانب سے فی باردانہ 2000 روپے کی ڈیمانڈ بتایا جاتا ہے ۔ اوپر سے نصیر آباد کے زمینداروں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور آئے روز زمیندار سراپہ احتجاج ہیں ۔
زمینداروں کی گندم کھلے آسمان تلے پڑی ہے اور مارکیٹ میں کوڈیوں کے دام بک رہی ھے ۔ اوپر سے محکمہ خوراک کے عملے کی جانب سے خریداری میں نہ جانے کی خبر پر زمینداروں میں مزید تشویش کی لہر دھوڈنے لگی ۔ زمینداروں نے وزیر اعلی بلوچستان ، چیف سیکریٹری بلوچستان، وزیر خوراک اور کمشنر نصیرآباد ڈویژن سے باردانے کے تقسیم کی شفافیت کو یقینی بنانے کےلئے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کرلیا۔