//

کویٹہ میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن بلوچستان اسمبلی کے سامنے زمینداروں کی جانب سے لگائے گئے احتتاجی کیمپ میں اظہارِ یکجہتی کیلئے پہنچے

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش‌ویب‌: کوئٹہ میں حافظ نعیم الرحمٰن زمیندار ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کیمپ پہنچے جہاں انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر موجود مظاہرین سے اظہارِ یکجہتی کیا اور کہا کہ بلوچستان بے شمار مسائل کا شکار ہے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بلوچستان کو کنٹرول کرنے والے ہوش کے ناخن لیں، صوبے میں گیس اور بجلی نہیں، لاپتہ افراد کا بھی مسئلہ حل طلب ہے۔
اس موقع پر امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے کہا کہ بلوچستان میں 29 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں پر پانی کا بہت انحصار ہے، اگر یہ ٹیوب ویل 3 گھنٹے چلیں گے تو کیسے فصلیں کاشت ہوں گی، صوبے میں ان ٹیوب ویلوں اور زراعت پر معیشت کا انحصار ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، بلوچستان کے چھوٹے کاشت کار بڑی مراعات کے حق دار ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گندم کے سرکاری نرخ حقائق کے مطابق نہیں، جماعت اسلامی زمینداروں کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

اس موقع پر زمیندار کمیٹی کے رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں 29 ہزار ٹیوب ویل ہیں جن کی سبسڈی کے پیسے وفاق اور صوبے نے نہیں دیے، 6 ماہ سے صرف 3 گھنٹہ بجلی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے 34 اضلاع میں زراعت کا انحصار ٹیوب ویلوں پر ہے، 29 ہزار ٹیوب ویلوں کو 8 گھنٹے بجلی فراہم کی جائے۔

یاد رہے کہ زمینداروں کی جانب سے لگائے گئے احتتاجی کیمپ کو آج چوتھا روز ہے جہاں مختلف اراکین اسمبلی اور مختلف تنظیموں کے وفد زمینداروں کے ساتھ وقتاً فوقتاً اظہارِ یکجہتی کر کے جا چکے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی ان سے 2 دنوں کی مہلت مانگی ہے کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا مگر زمیندار ایکشن کمیٹی نے مطالبات منظور ہونے تک احتتاجی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »