کیچ (ماجد صمد): بلوچستان کے ضلع کیچ میں لاپتہ افراد نعیم رحمت، عزیر اور نواز کے فیملیز نے آج 23 اپریل کو دوسرے روز بھی سی پیک و ایم ایٹ شاہراہ کو دو مقامات پر دھرنا دیکر بلاک کردیا ہے۔
احتجاج سے تربت ٹو گوادر و کراچی،، گوادر و تربت ٹو پنجگور اور کوئٹہ آنے جانے والی مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ علاقہ جوسک (Jusak) کے رہائشی عزیر ولد شمبئے اور نواز ولد سرور کے لواحقین نے پیر کی صبح سے احتجاجاً ڈی بلوچ روڈ کو بلاک کر دیا ہے۔
اس موقع پر احتجاجی خواتین کا کہنا ہے کہ 18 اپریل 2024 کی رات کے دو بجے مبینہ سیکیورٹی اہلکاروں نے تفتیش کرنے کے لیے دونوں کو اپنے ساتھ لے گئے، کہ تفتیش کے بعد چھوڑ دینگے لیکن آج 6 دن گزر گئے ان کا کوئی حال و احوال نہیں ہے اسلئے مجبوراً روڈ بلاک دھرنا دینے پر مجبور ہیں۔
جبکہ شاپک کے رہائشی طالبعلم نعیم رحمت کے فیملی نے انکی بازیابی کیلئے پچھلے دو روز سے شاپک کے مقام پر تربت ٹو کویٹہ ایم ایٹ شاہراہ بند کردیا ہے۔ دونوں دھرنا کے مقام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما صٓبغت اللہ شاہ جی اور دیگر سیاسی و سماجی کارکنوں نےجاکر لاپتہ افراد کے فیملیز سے یکجہتی کا اظہار کیا۔