وش ویب: بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام عیدالفطر کے موقع پر احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ایک بار پھر حکومت سے لاپتا افراد کی بازیابی کا مطالبہ دہریا گیا۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ سے شروع ہونے والی اس ریلی میں انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔
اس موقع پر وش نیوز سے بات کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے نائب صدر ماما قدیر اور دیگر نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ لاپتا بلوچ نوجوانوں کو بازیاب کرایا جائے اور کسی کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو اُسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ہزاروں بلوچ نوجوان لاپتا ہیں جن کے بارے میں لواحقین کو کچھ بتایا بھی نہیں جا رہا۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ان کی تنظیم لاپتا افراد کے لواحقین کے ساتھ مل کر گزشتہ کئی عیدیں اسی طرح احتجاج کرتے ہوئے گزار چکی ہے لیکن ان کے بقول اب تک اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکا۔