کوئٹہ (وش ویب): پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں آباد مختلف بلوچ اور پشتون قبائل نے تیزی سے بدلتی دنیا میں بھی اپنی بہت سی روایات اور ثقافتی اشیا کو بڑی حد تک برقرار رکھا ہے جن میں ان کے پہناوے بھی شامل ہیں۔ان پہناووں میں بلوچ قبائل کی ثقافت کی عکاس چپل (چوّٹ) جبکہ پشتون قبائل کے پشاوری چپل بھی ہیں جو کہ کئی لحاظ سے منفرد ہیں۔
کوئٹہ کا پرنس روڈ ایسی چپلوں کی تیاری اور فروخت کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ جہاں عید کے قریب آتے ہی خریداروں کا رش دکھائی دینے لگا ہے۔ دوکانداروں کے مطابق اب پنجاب سے بھی لوگ آرہے ہیں جو کہ چوّٹ لے کر جاتے ہیں۔ساتھ ہی ان کا دعویٰ ہے کہ دیگر بوٹ اور چپل وغیرہ کے مقابلے میں بلوچی چپل پائیدار اور آرام دہ ہوتی ہیں۔
کوئٹہ کی عوام عید پر دیگر اشیاء کے ساتھ بلوچی، نوروزی اور پشاوری روایتی چپل خریدنے کو لازمی جز تصور کرتی ہے اور کہتی ہے کہ اس کے بغیر انکی عید نامکمل ہے۔
قیمتیں بڑھ جانے کے باوجود لوگ دل کھول کر روائتی چپل خرید تو رہے ہیں البتہ جو شخص پہلے دو سے تین جوڑے لیتا تھا اب وہ ایک سے زیادہ نہیں لے پاتا۔
تین ہزار سے پانچ ہزار روپے تک بکنے والا روایتی چپلوں کا ایک جوڑا ایک سے دو دن میں تیار ہو جاتا ہےجو کہ بہت محنت طلب کام ہے۔