وش ویب: بلوچستان کابینہ کی تشکیل نہ ہونے سے محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی خریداری کاعمل شروع نہیں ہوسکا .
نصیر آباد کے زمیندار حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری نہ کئے جانے کی وجہ سے پریشان ہیں۔بلوچستان کا محکمہ خوراک گندم کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نصیر آباد ڈویژن کے زمیندار ہر سال اٹھ سے دس لاکھ بوری گندم کی خریداری کرتا رہا ہے، تاہم نگراں دور حکومت میں صوبائی کابینہ گندم کی امدادی قیمت کا تعین نہیں کرسکی تو معاملہ منتخب حکومت کی کابینہ کےسامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ،مگر اٹھ فروری کے عام انتخابات کے بعد تقریبا دو ماہ کا عرصہ بیت جانے کےصوبائی کابینہ تشکیل نہ پاسکی ،جس کی وجہ سے گندم کی خریداری کا معاملہ اٹک گیا ہے.
دوسری جانب نصیر آباد کے زمیندار حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری نہ کئے جانے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں .اس حوالے سے ڈی جی محکمہ خوراک ظفر اللہ کا کہنا ہے کہ اس سال گندم کا اسٹاک موجود ہونے کی وجہ سے محکمہ خوراک گندم کی صرف پانچ لاکھ بوری گندم خریدے گا. کابینہ سے منظور ی ملتے ہی نصیرآباد کے زمینداروں سے گندم کی خریداری شروع کردی جائے گی۔