وش ویب: بلوچستان کابینہ فل وقت وجود میں نہیں آئی، صوبے کے کئی مسائل تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں .
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے حلف اٹھانے کے 19روز گزر جانے کے بعد بھی کابینہ تشکیل کا ہوپائی ۔بلوچستان کابینہ کی تشکیل نہ پانے سے صوبہ میں متعدد معاملات زیر التوا ہیں جن میں خاص کر محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی خریداری ،صوبے کی تین جامعات میں وائس چانسلرزکی تعیناتی اور کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے نئی قانون سازی کی منظوری سمیت مختلف وزارتوں کے امور شامل ہیں۔ جبکہ پاکستان کے تینوؐں صوبے میں نہ صرف کابینہ تشکیل پاچکی ہے بلکہ صوبوں میں بہتر حکمت عمل پر کام کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔ سوال یہ ہے کہ صوبے میں کابنیہ کی تشکیل کب اور کیسے کی جائے گی
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کا واضح اعلان کیا ہے کہ کا بینہ کی تشکیل میں مزید دو ہفتے درکار ہیں۔
دوسری جانب ارکان اسمبلی یہ جواز دیتے نظر آتے ہیں کہ کابینہ کی تشکیل میں تاخیر 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن کی وجہ سے ہے، وہیں اپوزیشن اراکین کا کہنا ہے کہ کب اس لاوراث صوبے کی فریاد اور اہم معاملات جو تخیر کا شکار ہیں ان پر نظر ثانی کی جائے گی۔ فل فور کابینہ قائم کیا جائے تاکہ بلوچستان کا پیہہ بھی دیگر صوبوں کی طرح چلتا رہے ۔