وش ویب: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر مستحکم رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ مضبوط ہوگیا۔
جون کے اختتام سے قبل پاکستان پر واجب الادا 6 ارب ڈالر مالیت کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت ملنے کی توقعات، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ انفلوز میں 2 فیصد اضافے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر مستحکم رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
آئی ایم ایف سے جاری پروگرام کے تحت قرضوں کی آخری قسط کا اجراء یقینی ہونے، قرضوں کی ری شیدولنگ اور موخر ادائیگیوں سے متعلق زیرگردش اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیئے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 23 پیسے کی کمی سے 278 روپے 40 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
مقامی و بیرونی ادائیگیوں کی ضروریات کے لیے طلب بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 278 روپے 63 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5 پیسے کی کمی سے 281 روپے 15 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔