کوئٹہ ( بلال فیروز): وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا صحت کے شعبے کے حوالے سے کہنا تھا کہ صحت کے لئے 80 ارب روپے کی خطیر رقم رکھی ہے۔
اتنی خطیر رقم رکھنے کے باوجود محکمہ صحت کی حالت اتنی بری ہے۔
مختلف محکموں میں اصلاحات لارہے ہیں، سندھ ماڈل کے تحت بلوچستان کے اسپتالوں کی حالت بہتر بنائیں گے۔
صحت پر 80 ارب روپے خرچ ہونا اس غریب صوبے کے ساتھ کوئی مزاق نہیں ہے۔ میر سرفراز بگٹی نے شعبہ تعلیم کے حوالے سے میڈیا کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بھی اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں مگر صورتحال بہتر نہیں ہوتی ہے۔ صوبے کے پی ایس ڈی پی کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔
وزیراعلی بلوچستان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سات روز میں اصلاحات کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی، جو 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، ساٹھ روز بعد انکی تجاویز کو کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا اور کوشش ہے کہ ایسے ترقیاتی کام شروع کئے جائیں جس سے عام عوام کو فائدہ حاصل ہوسکے۔
صحت پر 80 ارب روپے خرچ ہونا اس غریب صوبے کے ساتھ کوئی مزاق نہیں، سرفراز بگٹی
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
متعلقہ خبریں
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارش، ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان
وشویب:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں اور ژالہ باری کے…
0 تبصرےبلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارش، ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان
وشویب:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں اور ژالہ باری کے…
0 تبصرےبلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارش، ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان
وشویب:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں اور ژالہ باری کے…
0 تبصرےبلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارش، ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان
وشویب:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں اور ژالہ باری کے…
0 تبصرے