وش ویب: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ عوام نے نیشنل پارٹی کو ووٹ دیا لیکن مقتدرہ نے الیکشن کمیشن اور آر اوز سے ساز باز کرکے الیکشن نتائج تبدیل کئے.
نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ الیکشن میں بلوچستان کی عوام کو ووٹ کا حق نہیں دیا گیا، نیشنل پارٹی نے انتہائی سخت اور مشکل حالات میں الیکشن لڑا، الیکشن مہم کے دوران پارٹی رہنماؤں سینیٹر کہدہ اکرم دشتی اور لالہ رشید پر قاتلانہ حملے ہوئے، پارٹی کے مرکزی اور ضلعی قائدین کے گھروں پر حملے کئے گئے، سخت اور مشکل حالات کے باوجود ورکروں نے جرات، بہادری اور ایمانداری سے پولنگ اسٹیشنوں میں پارٹی مینڈیٹ کا دفاع کیا اور فارم 45 وصول کئے لیکن مقتدرہ نے آر او اور الیکشن آفیسروں سے ساز باز کرکے فارم 47 میں ہمارے جیتے ہوئے امیدواروں کو ہرایا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر نے کہا کہ نیشنل پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، ہمارے اکابرین نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی ہے، 21 ویں صدی جمہوریت کی صدی ہے، عوام کی حق، حکمرانی کے لئے کارکنوں کو جمہوری مزاحمتی جدوجہد کرنی ہوگی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ این اے 259 گوادر/ کیچ میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پی بی 25 میں جان محمد بلیدی، پی بی 27 میں لالہ رشید، پی بی 28 میں میر حمل اور پی بی 44 میں حاجی عطاءمحمد بنگلزئی کامیاب ہوئے لیکن نیشنل پارٹی کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ نگران حکومت نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملکر بلوچستان کے عوام کو ووٹ کے حق سے محروم کیا، ریاستی اداروں کی جانب سے الیکشن میں مداخلت کے نتائج منفی ہوں گے، بلوچستان کے عوام کو ووٹ کا حق نہ دینے کے خلاف احتجاجی تحریک چلائیں گے۔