وش ویب؛ عدالتی پابندی کے باوجود بسنت منائی گئی، پتنگوں کی خرید و فروخت بھی کھلے عام جاری، عوامی حلقوں کا کمشنر کوئٹہ ڈویڑن حمزہ شفقات سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پابندی کے باوجود گزشتہ روز بسنت منائی گئی جبکہ پتنگوں کی خرید و فروخت عروج پر، ضلعی انتظامیہ نے چپ سادھ لی۔ پتنگ بازی کا کھیل بچوں اور نوجوانوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس سے کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں پابندی کے باوجود پتنگ فروشی کا کاروبار شہر میں روز بروز فروغ پارہا ہے جو باعث تشویش ہے.
گوردت سنگھ روڈ، سرکی روڈ، جان محمد روڈ اور دیگر علاقوں میں کھلے عام پتنگوں اور دھاتی ڈور کی خرید و فروخت جاری۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پہلے صوبائی دارالحکومت میں ایک ہی مقام پر چند دکانیں تھیں مگراب یہ دکانیں نہ صرف مختلف محلوں میں کھل گئی ہیں، ماضی میں بنی بنائی پتنگیں دوسرے صوبے سے منگوائی جاتی تھیں اب ان کے بنانے کے کئی کارخانے بن گئے ہیں، جس میں پتنگوں کے ساتھ دھاتی ڈوریں بھی بنتی ہیں، جو بڑے حادثے کا سبب بنتی ہیں، مقامی سماجی و عوامی حلقوں نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات سے مطالبہ کیا کہ اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے اور نوجوانوں کو اس خونی کھیل سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔