وش ویب : گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔
اندازہ ہے کہ فروری میں مہنگائی کی شرح میں نصف پرسنٹیج پوائنٹ اضافہ ہوجائے گا، اور مہنگائی کی شرح 25 فیصد تک پہنچ جائے گی، اس طرح مارچ کے مہینے میں بینچ مارک انٹرسٹ ریٹ میں کمی کا امکان بھی معدوم ہوجائے گا. سیاسی عدم استحکام اور اپریل میں فوری طور پر نئے آئی ایم ایف پروگرام کا عدم حصول مہنگائی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے یوریا کی پڑوسی ممالک کو اسمگلنگ پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی، اس سے یوریا کی 50 کلوگرام کی بوری کی قیمت میں 1,120 روپے کا اضافہ ہوگا۔
فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ کو یوریا اور ڈی اے پی کی فی بوری کی قیمتوں میں باالترتیب 1,367 اور 530 روپے کا اضافہ کرنا پڑے گا، سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوگا۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں 43 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوگا، جس سے کنزیومر پرائس انڈیکس سالانہ بنیادوں پر 24.91 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
آپٹیمس کیپیٹل منیجمنٹ تجزیہ کار معاذ اعظم کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں مہنگائی میں نسبتا کم 35 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوگا اور مہنگائی کی شرح رواں مالی سال کے دوران 24 فیصد رہنے کا امکان ہے، تاہم، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے گیس کی تلاش کرنے والی اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں OGDC, PPL, PSO, SNGPL اور SSGCکو فائدہ ہوگا۔