سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے جام گروپ، نیشنل پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی کے مشترکہ انتخابی کیمپ آفس کےافتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حب بلوچستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہونے کے باوجود بھی حب کو گاﺅں کی طرح رکھا گیا ہے۔ حب شہر کو مالک کی ضرورت ہے۔
انہوں کہا کہ حب ایک بڑا تجارتی شہر ہے جو پورے ملک کو فائدہ دے رہا ہے مگر یہاں کے رہنے والے شہریوں کی زندگی میں کوئی بہتری نہیں آرہی بلکہ مزید خراب ہوتی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ حب شہر کے جس بھی ادارے کو دیکھ لے اسکی صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے تعلیم کی حالت خراب ہے لیڈا سمیت تمام اداروں کی یہی صورت حال ہیں، حب کو ہم تباہی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ مخالف گروپ کی جانب سے بہت بڑے بڑے وعدے کیے گئے تھے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے مخالف گروپ نے اربوں روپیوں کے ترقیاتی کاموں کے اعلان کیے تھے آج وہ ترقیاتی کام کہاں ہیں انہوں نے کہا کہ آج حب کی عوام میں تبدیلی دیکھ کر خوشی ہوئی عوامی نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ن مل کر حب کی صوبائی نشت سے حب کے حالت تبدیل کرینگے۔