وش ویب: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحدی کشیدگی کے باوجود اس کی تمام تر توجہ 8 فروری کو عام انتخابات کرانے پر مرکوز ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنے شیڈول کے مطابق اور اعلانیہ تاریخ پر الیکشن کرانے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے اور ایسی کوئی تجویز یا آپشن زیر غور نہیں کہ پاک ایران کشیدگی کی وجہ سے الیکشن کی تاریخ پر نظرثانی کی جا سکے. اور 8 فروری کو الیکشن کرانے کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ میڈیا کے کچھ حلقوں سمیت کچھ عناصر پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے بہانے گھڑے جا سکیں جن کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر ہو، تاہم انتخابات اپنے وقت پر 8 فروری کو ہوں گے۔
جب ان سے الیکشن کرانے کیلئے مطلوبہ سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے سوال کیا گیا تو وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو مطلوبہ سکیورٹی فراہم کرے گی تاکہ انتخابات پر امن انداز سے ہو سکیں۔ اب اعلانیہ تاریخ پر الیکشن کرانے کے معاملے مین پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
دو روز قبل ایران نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی سرزمین پر میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔
یہ پاکستان پر بلا اشتعال حملہ تھا جس پر پہلے تو پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا اور پھر پاکستان میں ایرانی سفیر کو ملک چھوڑنے کو کہا۔
پاکستان نے جوابی حملے میں ایران کے اندر سرحدی علاقے میں بلوچ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔
اس کے حملے میں پاکستان نے سات دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جبکہ باقی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان حملوں کے تبادلے کے بعد سوشل میڈیا پر سوالات اٹھنے لگے کہ کیا پاک ایران کشیدگی 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے انعقاد پر اثر انداز ہوگی۔