//

...

انتخابی جلسوں سے بلوچستان کے اسپورٹس اسٹیڈیم کو 184 ملین روپے نقصان کا انکشاف

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

انتخابی جلسوں سے بلوچستان کے اسپورٹس اسٹیڈیم کو 184 ملین روپے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے نگراں سرکار اور وزارت کھیل کو تنذ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے بلوچستان کے نگراں وزیر کھیل کوبھی اس غفلت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
بلوچستان کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سب سے بڑے اسپورٹس اسٹیڈیم ایوب اسپورٹس کمپلیکس کے خصوصی ٹریک کو فوری طور پر مرمت کی ضرورت ہے کیونکہ 3 سیاسی جماعتوں کو اکتوبر اور دسمبر کے درمیان انتخابی مہم کےسلسلے میں جلسے کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ
ٹارٹن ٹریک جون 2020ء میں 13.6 ملین روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔ اس وقت نگراں وزیر کھیل جمال رئیسانی تھے جن کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔
22 نومبر کو سیکرٹری اسپورٹس کی طرف سے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ایوب اسپورٹس کمپلیکس کوئٹہ میں ”مختلف سیاسی سرگرمیاں/اجتماعات اور سیاسی جلسے“ کیے گئے، جس کے نتیجے میں ”سہولیات کو نقصان پہنچا اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں کئی ہفتوں سے خلل بھی پڑا ہے“۔
محکمہ کھیل کی طرف سے معائنے کے بعد لگائے گئے تخمینہ کے مطابق کمپلیکس کی مرمت پر 5.786 ملین روپےکی لاگت آئے گی۔ سکریٹری نے مزید سفارش کی کہ ”مشہور“ اسٹیڈیم میں تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔
28 دسمبر کو وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے ایک اور خط میں سیکرٹری نے لکھا کہ مرمت کی لاگت بڑھ کر 184.676 ملین روپے ہو گئی ہے، کیونکہ 2 مزید سیاسی جماعتوں کو ایوب اسپورٹس کمپلیکس میں جلسے کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
مزید تفصیلات کے لیے کلک کریں

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »
Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.